ابھی تو میں جوان ہوں
ابھی تو میں جوان ہوں
جوان ہو تو زندگی کی نبض گدگدا تو دو
جوان ہو تو وقت کی سیاہیاں مٹا تو دو
یہ آگ لگ رہی ہے کیوں اسے ذرا بجھا تو دو
ابھی تو میں جوان ہوں
جوان ہو تو آندھیوں سے ڈر رہے ہو کس لئے
جوان ہو تو بے کسی سے مر رہے ہو کس لئے
عروس نو کی طرح تم سنور رہے ہو کس لئے
ابھی تو میں جوان ہوں
جوان ہو تو شیشہ و شراب زندگی نہیں
جوان ہو تو زندگی میں صرف اک ہنسی نہیں
فلک پہ بدلیاں بھی ہیں فلک پہ چاندنی نہیں
ابھی تو میں جوان ہوں
جوان ہو تو ہو گئے ہو زندگی پہ بار کیوں
جوان ہو تو در ہی سے پلٹ گئی بہار کیوں
دماغ حسرتوں کا ہے بنا ہوا مزار کیوں
ابھی تو میں جوان ہوں
جوان ہو تو زندگی سے کام لے کے بڑھ چلو
جوان ہو تو حریت کا نام لے کے بڑھ چلو
دیار انقلاب کا پیام لے کے بڑھ چلو
- کتاب : Aina Khane (Pg. 85)
- Author : Akhtar payami
- مطبع : Zain Publications (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.