Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھیشاپ

کہکشاں تبسم

ابھیشاپ

کہکشاں تبسم

MORE BYکہکشاں تبسم

    ہزاروں سال بیتے

    مری زرخیز دھرتی کے سنگھاسن پر

    براجے دیوتاؤں کے سراپے سانولے تھے

    مگر اس وقت بھی کچھ حسن کا معیار اونچا تھا

    ہمالہ کی حسیں بیٹی انہیں بھائی

    برندابن کی دھرتی پر

    تھرکتی ناچتی رادھا

    بسی تھی کرشن کے دل میں

    انہیں بھی حسن کی من موہنی مورت پسند آئی

    مگر ان کو خدا ہوتے ہوئے بھی یہ خبر کب تھی

    کہ ان کی آنے والی نسل پر ان کا سراپا

    بہت گہرا اثر ہے چھوڑنے والا

    ہزاروں سال بیتے

    مگر اب بھی ہماری سانولی رنگت

    ترا وردان ہو گویا

    ہمارا ہم سفر بھی کسی پارو

    کسی رادھا کا اندھا خواب

    آنکھوں میں بسائے

    لیے کشکول ہاتھوں میں

    پھرے بستی کی گلیوں میں

    ہم اب کس زعم میں پوجا کی تھالی میں

    دئے رکھ کر

    تری چوکھٹ پہ آئیں

    سر جھکائیں

    اتاریں آرتی تیری

    ہمارے بخت پر تیرا یہ شیامل رنگ

    اک آسیب کی صورت مسلط ہے

    ہم اب تو ڈر کے مارے

    آئنوں سے منہ چھپائے پھر رہے ہیں

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    Abhishap عذرا نقوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے