Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرے میرے جسم پر اسرار میں

تخت سنگھ

تیرے میرے جسم پر اسرار میں

تخت سنگھ

MORE BYتخت سنگھ

    قبل ازیں کہ نارسا ادراک سے

    تہ بہ تہ ہونے نہ ہونے کے

    معنی کو تو سلجھانے لگے

    اس حقیقت کو سمجھ

    دفن تھا صدیوں سے جو زیر زمیں

    کیسے اس ایندھن کی گرمی کے طفیل

    بیچ پودے بن کے لہرانے لگے

    قبل ازیں کہ تیرا فکر موشگاف

    مغز انساں اور اعضائے بدن کے درمیاں

    ان ریشوں کے ہر ہر لچھے کے گرد

    جن میں دل کی برق رو موجیں رواں ہیں

    جن میں احساسات کی مہتابیاں ہیں

    گردشوں پر گردشیں کھانے لگے

    اس حقیقت کو سمجھ

    کیوں کوئی بے برق ذرہ

    اک انوکھی دھات کے

    نقطہ مرکز کے بارودی عناصر سے

    معاً کچھ ایسے ٹکرانے لگے

    دیکھتے ہی دیکھتے

    نقطہ مرکز کا جادو بھک سے اڑ جانے لگے

    ہر تصادم کے عمل کا

    ایک سا رد عمل

    ایک سے رد عمل کا سلسلہ

    بے کراں تخیل کی اڑتی حدوں سے ماورا

    لا انتہا

    میں نے مانا

    ہم بھی صرف ایک مشت خاک ہیں

    پل اگر چلے بنیں تو ہم خس و خاشاک ہیں

    لیکن آتا ہے خیال

    انشفاق اک ذرۂ نا چیز کا

    جب بدل سکتا ہے تا حد نظر

    قمقموں کی جگمگاہٹ کے تجلی زار میں

    پھر تعجب کیوں

    اگر دیکھوں میں جو ہر کی توانائی کا

    سیل بے کراں

    خیرہ‌ کناں

    ذروں کے ہر آوارہ گرد انبار میں

    تیرے میرے جسم پر اسرار میں

    مأخذ :
    • کتاب : auraq-shumara-number-05,6 (Pg. 70)
    • Author : Wazeer Aagha,sajjad Naqvi
    • مطبع : Daftar Auraq,Chauk Urdu Bazar Lahore (May,June-1983 Issu,5,6)
    • اشاعت : May,June-1983 Issu,5,6
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے