اچھے دن
بدلیں پھر رخ اپنا ہوائیں
رنج کے بادل پھر چھٹ جائیں
خوشیاں اپنا رنگ جمائیں
عیش سے ہوں معمور فضائیں
راس آئیں یا رب یہ دعائیں
ملک کے پھر اچھے دن آئیں
پھر گل زار بنیں ویرانے
پھر ہوں وہی رنگیں افسانے
پھر آ جائیں اگلے زمانے
پھر ہوں وہی پر کیف ترانے
پھر ہوں وہی دلچسپ صدائیں
ملک کے پھر اچھے دن آئیں
دیس کی حالت پھر ہو چنگی
آئے وہی دور یک رنگی
ختم ہوں باتیں سب بے ڈھنگی
اترے گلے سے طوق فرنگی
گورے سب ہجرت کر جائیں
ملک کے پھر اچھے دن آئیں
سکہ اپنا راج بھی اپنا
تخت بھی اپنا تاج بھی اپنا
پیلس اپنا لاج بھی اپنا
کل بھی اپنا آج بھی اپنا
ہم پھر اپنا ٹھاٹھ جمائیں
ملک کے پھر اچھے دن آئیں
مل اپنے ہوں مال ہو اپنا
سن اپنا ہو سال ہو اپنا
دولت اور اقبال ہو اپنا
آکاس اور پاتال ہو اپنا
سب کچھ پھر اپنے ہو جائیں
ملک کے پھر اچھے دن آئیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.