اچھی بات بھلی لگتی ہے
دہقاں خوش ہیں ہریالی پر
اپنی فصل کی خوشحالی پر
اچھی بات بھلی لگتی ہے
غصہ آتا ہے گالی پر
گل کی نگرانی کرنے کی
ذمہ داری ہے مالی پر
ٹوٹ پڑے ہیں بھوکے بچے
بریانی والی تھالی پر
جھومتے ہیں مستی میں بچے
قوالوں کی قوالی پر
چھت پر ہے کوؤں کی ٹولی
بندر کی ٹولی ڈالی پر
مچھر جاگیں راتوں میں بھی
دن میں ہیں سوتے نالی پر
پیسے والے کیوں ہنستے ہیں
ہم مفلس کی کنگالی پر
ہولی میں ہم گائیں پھگوا
دیپ جلائیں دیوالی پر
صوفی کی نظریں ٹھہری ہیں
ولیوں کے در کی جالی پر
جب چوری گھر میں ہوتی ہے
آنچ آتی ہے رکھوالی پر
جھوم رہے ہیں ڈیڈی ممی
بچوں کی خوش اقبالی پر
ناچ رہا ہے بھالو دیکھو
چھوٹے بچوں کی تالی پر
امجدیؔ کی آنکھیں نم ہیں
اردو تیری بدحالی پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.