Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایکٹرس

قتیل شفائی

ایکٹرس

قتیل شفائی

MORE BYقتیل شفائی

    تھرتھراتی رہی چراغ کی لو

    اشک پلکوں پہ کانپ کانپ گئے

    کوئی آنسو نہ بن سکا تارا

    شب کے سایے نظر کو ڈھانپ گئے

    کٹ گیا وقت مسکراہٹ میں

    قہقہے روح کو پسند نہ تھے

    وہ بھی آنکھیں چرا گئے آخر

    دل کے دروازے جن پہ بند نہ تھے

    سونپ جاتا ہے مجھ کو تنہائی

    جس پہ دل اعتبار کرتا ہے

    بنتی جاتی ہوں نخل صحرائی

    تو نے چاہا تو میں نے مان لیا

    گھر کو بازار کر دیا میں نے

    بیچ کر اپنی ایک ایک امنگ

    تجھ کو زردار کر دیا میں نے

    اپنی بے چارگی پہ رو رو کر

    دل تجھے یاد کرتا رہتا ہے

    قہقہوں کے سیہ اجالے میں

    جسم فریاد کرتا رہتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : kalam-e-qateel shifai (Pg. 41)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے