ادھورے موسموں کا ناتمام قصہ
یہ کون جانے
کہ کل کا سورج
نحیف جسموں سلگتی روحوں پہ
کیسے کیسے عذاب لائے
گئی رتوں سے جواب مانگے
نظر نظر میں سراب لائے
یہ کون جانے!
یہ کون مانے
کہ لوح احساس پر گئے موسموں کے جتنے بھی
نقش کندہ ہیں
سب کے سب
آنے والی ساعت کو آئینہ ہیں
جو آنکھ پڑھ لے
تو مرثیہ ہیں
یہ کون دیکھے ،یہ کون سمجھے
کہ صبح کاذب کی بارگاہوں میں سر بہ سجدہ امین چہرے
کڑی مسافت پہ پاؤں دھرنے سے پیشتر ہی
گراں نقابیں الٹ رہے ہیں
رہ ریا کو پلٹ رہے ہیں
یہ کون سمجھے یہ کون جانے!!
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.