Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ادھوری نظم ہوتی ہے

عمین الزہراء سید

ادھوری نظم ہوتی ہے

عمین الزہراء سید

MORE BYعمین الزہراء سید

    کہاں تم جان پاؤ گے

    کہ اس تپتے ہوئے صحرا میں ننگے پاؤں چلنے کی

    اذیت کس کو کہتے ہیں

    کئی دن پیاس کی چھاگل لیے

    جب ریت ہونا ہو

    تو ہونٹوں کی دہکتی آرزو کو ماپنے کا کوئی پیمانہ

    جہاں میں بن نہیں پایا

    تو کیا وہ درد سن پاؤ گے

    جس کو

    آج تک کوئی

    یہاں چیخا نہیں کھل کر

    کہاں وہ کرب جانو گے

    جواں سالی میں اپنا

    جب کوئی رخصت کیا جائے

    تو دل پر کیا گزرتی ہے

    ہماری زندگی قبروں پہ جا کر بیٹھ جاتی ہے

    کہا یہ عام جاتا ہے

    کہ وقت ہر زخم کا مرہم ہے

    لیکن

    کچھ کچوکے وقت سے زائل نہیں ہوتے

    ہمیشہ تازہ رہتے ہیں

    مکمل ہو نہیں پاتی ہماری پارہ پارہ ذات

    ادھوری نظم ہوتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے