بھوکی آنکھیں چوراہے پر
دوڑتے دوڑتے تھکنے لگی ہیں
اکھڑی ہوئی سانسوں کو لے کر ہانپ رہی ہیں
کھلتی ہوئی خواہش کی کلیاں
تیز ہواؤں کے ماتھے کا جھومر بن کر لٹک رہی ہیں
مشفق سائے پہیوں کے نیچے دبے پڑے ہیں
سورج اپنے اندھے سفر پر چلتے چلتے اوب گیا ہے
بوجھل بوجھل قدموں سے وہ اپنا رستہ ناپ رہا ہے
بھوکی آنکھیں ہانپتے کانپتے دوڑ رہی ہیں
دوڑتے دوڑتے ٹھوکر کھا کر
مین ہول میں جا پڑی ہیں
سائیں سائیں کرتا سناٹا
چوراہے پر سیٹی بجاتے گھوم رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.