افریقہ کم بیک
دلچسپ معلومات
یہ("افریقہ کم بیک ") افریقہ کے سوشلسٹوں اور حریت پسندوں کا مشہور نعرہ ہے ۔ یہ نظم فیض نے منٹگری جیل میں ۱۹۵۵ میں کہی ۔۔۔
آ جاؤ نے سن لی ترے ڈھول کی ترنگ
آ جاؤ مست ہو گئی میرے لہو کی تال
''آ جاؤ ایفریقا''
آ جاؤ میں نے دھول سے ماتھا اٹھا لیا
آ جاؤ نے چھیل دی آنکھوں سے غم کی چھال
آ جاؤ میں نے درد سے بازو چھڑا لیا
آ جاؤ میں نے نوچ دیا بے کسی کا جال
''آ جاؤ ایفریقا''
افریقی خدمت پسندوں کا نعرہ
پنجے میں ہتھکڑی کی کڑی بن گئی ہے گرز
گردن کا طوق توڑ کے ڈھالی ہے میں نے ڈھال
''آ جاؤ ایفریقا''
چلتے ہیں ہر کچھار میں بھالوں کے مرگ نین
دشمن لہو سے رات کی کالک ہوئی ہے لال
''آ جاؤ ایفریقا''
دھرتی دھڑک رہی ہے مرے ساتھ ایفریقا
دریا تھرک رہا ہے تو بن دے رہا ہے تال
میں افریقہ ہوں دھار لیا میں نے تیرا روپ
میں تو ہوں میری چال ہے تیری ببر کی چال
''آ جاؤ ایفریقا''
آؤ ببر کی چال
''آ جاؤ ایفریقا''
- کتاب : Nuskha Hai Wafa (Kulliyat-e-Faiz) (Pg. 278)
- مطبع : Educational Publishing House (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.