Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

افسوس

یامین

افسوس

یامین

MORE BYیامین

    مگر ہم نے دیکھا

    کہ ویران گھاٹی کا دامن بھرا تھا

    بہت ساری چیزیں

    ہواؤں کے پاؤں سے الجھی ہوئی تھیں

    دعاؤں کی

    خالی اور اوندھی پڑی شیشیاں

    اور ٹوٹی ہوئی پنجگانہ نمازیں

    نوافل و صیام کی سخت ڈھالیں

    مساجد کے رستوں میں توڑی گئی

    جوتیوں

    اور قدم در قدم

    نیکیوں کی قطاریں

    وظائف و درود و مناجات کے

    اک ربن میں بندھے

    خداوند عالم کی رسی کے ٹکڑے

    اور ایسی بہت ساری چیزیں

    خدا کی خدائی میں بکھری ہوئی تھیں

    کہ جیسے یہاں

    رات ٹھہرے ہوئے کارواں کو

    اب ان کی ضرورت نہ تھی

    کہ بخشش کا خالی کنستر

    بہت بھر گیا تھا

    مگر نیک ناموں کی پھینکی ہوئی

    بہت ساری چیزوں کے

    اس ڈھیر میں

    کوئی ہمسائے کا درد

    اس پر بہایا گیا گرم آنسو نہیں تھا

    کوئی بھوک کو کاٹنے والا دل دار چاقو نہیں تھا

    سخاوت کا خاموش ہاتھ

    اور شقاوت پہ اٹھتا ہوا کوئی بازو نہیں تھا

    بہت ساری چیزیں تھیں

    لیکن کہیں بھی ترازو نہیں تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے