Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر آپ

ذیشان ساحل

اگر آپ

ذیشان ساحل

MORE BYذیشان ساحل

    اگر آپ ایک درخت ہیں

    تو ظاہر ہے

    سب سے پہلے

    آپ کو بننا چاہیئے

    ایک سایہ دار جگہ

    اور اگر آپ کے پتے

    کسی خزاں میں گر جائیں

    تو آپ کی کوشش ہونی چاہیئے

    کہ بہار کا پہلا پھول

    یا بارش کے بعد کھلنے والی پہلی کونپل

    آپ ہی کے حصے میں آئے

    اگر آپ ایک درخت ہوں

    اور کوئی آپ کو کاٹ ڈالے

    تو افسوس مت کیجئے گا

    ہو سکتا ہے آپ کا تعلق

    درختوں کے اس خاندان سے ہو

    جس میں ہزاروں برس پہلے

    کسی نبی نے پناہ لی تھی

    اپنے کاٹ کے لے جائے جانے پر

    افسوس مت کیجئے گا

    ہو سکتا ہے

    آپ سے ایک ایسی کرسی بنائی جائے

    جس پر بیٹھ کے

    کوئی لڑکی اپنے محبوب کو

    ہمیشہ یاد کرتی رہے

    یا پھر آپ سے بنے ایک ایسی میز

    جس کے سامنے کوئی اداس شاعر

    ستاروں بھری نظمیں لکھتا رہے

    یا ہو سکتا ہے

    آپ سے ایک ایسی سیڑھی بنائی جائے جسے دیوار کے ساتھ لگا کے

    ہم آسمان تک جا سکیں

    یا پھر آپ سے

    کوئی ایسا پل بنایا جائے

    جس پر کھڑی ہو کے

    لوگ ایک دوسرے سے

    ہمیشہ ملنے کے لیے

    سکے پھینکا کریں

    اگر آپ درخت بن جائیں

    تو کسی سرکاری عمارت کے احاطے

    یا کسی چھوٹے سے راستے کے درمیان

    مت آئیے گا

    ورنہ ہمیں آپ کو ہٹانے کا بہت افسوس ہوگا

    اور آپ سوائے راکھ ہونے کے

    اور کچھ نہیں کر سکیں گے

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 259)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے