Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر کہیں پر لکھا ہوا ہے

سید مبارک شاہ

اگر کہیں پر لکھا ہوا ہے

سید مبارک شاہ

MORE BYسید مبارک شاہ

    لکھا ہوا ہے

    ''کسی کا لکھا نہیں رہے گا''

    جو حرف دیمک سے بچ رہیں گے

    انہیں ہواؤں نے چاٹنا ہے

    کوئی زباں کو قلم بھی کر لے تو کیا کرے گا

    ابھی تو ہم نے قلم کے ہونٹوں کا کاٹنا ہے

    نہ کوئی نقطہ نہ حرف کوئی

    نہ لفظ ہوگا نہ سطر ہوگی

    سطور کیا ہیں؟

    اس انتشار سخن میں بین السطور کچھ بھی نہیں رہے گا

    تمہارا عجز بیاں، بیاں کا غرور کچھ بھی نہیں رہے گا

    تم اس گھڑی جو سنا رہے ہو

    یہ نظم باقی نہیں رہے گی

    یہ نظم کیا ہے کوئی تکلم کی بزم باقی نہیں رہے گی

    یہ لفظ کانٹوں کی فصل ہیں اور

    کسی کو کانٹے کشید کرنے سے کیا ملے گا

    تمہیں اذیت رہ سخن میں مزید کرنے سے کیا ملے گا

    اگر کہیں پر لکھا ہوا ہے

    تو لکھ رہا ہوں

    کہ بے ثباتی کی خو بقا کی سرشت میں ہے

    ''کسی کا لکھا نہیں رہے گا'' تو آپ حد نوشت میں ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    اگر کہیں پر لکھا ہوا ہے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے