اگر کہیں پر لکھا ہوا ہے
لکھا ہوا ہے
''کسی کا لکھا نہیں رہے گا''
جو حرف دیمک سے بچ رہیں گے
انہیں ہواؤں نے چاٹنا ہے
کوئی زباں کو قلم بھی کر لے تو کیا کرے گا
ابھی تو ہم نے قلم کے ہونٹوں کا کاٹنا ہے
نہ کوئی نقطہ نہ حرف کوئی
نہ لفظ ہوگا نہ سطر ہوگی
سطور کیا ہیں؟
اس انتشار سخن میں بین السطور کچھ بھی نہیں رہے گا
تمہارا عجز بیاں، بیاں کا غرور کچھ بھی نہیں رہے گا
تم اس گھڑی جو سنا رہے ہو
یہ نظم باقی نہیں رہے گی
یہ نظم کیا ہے کوئی تکلم کی بزم باقی نہیں رہے گی
یہ لفظ کانٹوں کی فصل ہیں اور
کسی کو کانٹے کشید کرنے سے کیا ملے گا
تمہیں اذیت رہ سخن میں مزید کرنے سے کیا ملے گا
اگر کہیں پر لکھا ہوا ہے
تو لکھ رہا ہوں
کہ بے ثباتی کی خو بقا کی سرشت میں ہے
''کسی کا لکھا نہیں رہے گا'' تو آپ حد نوشت میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.