Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر میں چیخوں

فرحت احساس

اگر میں چیخوں

فرحت احساس

اگر میں چیخوں

میں اپنے دل کی تمام گہرائیوں سے چیخوں

تو کائناتی نظام میں کیا خلل پڑے گا

یہی کہ

اندھے کنویں سے اک بازگشت ہوگی

کہے گی کیوں تم کو کیا ہوا ہے؟

تمہی بڑے آئے ہو کہیں کے

یہ آسمان و زمیں

یہ سورج یہ چاند تارے

تمام ماں باپ سارے اجداد

شہر کے سب شریف زادے

انہیں بھی دیکھو

یہ سب مصیبت زدہ، متانت سے

بردباری میں سہہ رہے ہیں

تمہی میں برداشت کی کمی ہے

اگر میں چیخوں تو

میری آواز بھی ملامت کرے گی مجھ کو

وہ سب کہیں گے

کہ کون یہ شور کر رہا ہے

ہماری نیندیں اچاٹ کر دیں

اگر میں چیخوں

تو سارا امن و سکون

نظم اور نسق

مجھ کو خلاف قانون، دشمن خلق کہہ کر

صلیب دے گا

مگر یہ چیخوں بھرا ہوا دل

کسی بھی لمحے

مجھے کہیں خوفناک راہوں پہ ڈال دے گا

صلاح دے گا

کہ زور سے چیخو

کہ جسم کے ساتھ

روح بھی سرد ہو گئی پھر

تو کیا کرو گے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے