Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر مجھے زباں ملے

شاہد ملک

اگر مجھے زباں ملے

شاہد ملک

MORE BYشاہد ملک

    اگر مجھے زباں ملے

    تو دل کی داستاں کہوں

    خود اپنے چارہ گر سے حال سعی رائیگاں کہوں

    کہوں کہ کیوں فسردگی ہے خیمہ زن بہار میں

    دھنک کے رنگ کیوں نہیں ہیں عکس شاخسار میں

    وہ ابر بن کے تیرتی ہیں کیوں فلک کے نیل میں

    گئے دنوں کی کشتیاں جو ہیں نظر کی جھیل میں

    الم نصیب دوستوں کو کیا ہوا

    وہ سبز موسموں کے خواب کیا ہوئے

    وہ سرخ تتلیاں کہاں گئیں

    میں سب کہوں

    میں سچ کہوں

    میں ساری داستاں کہوں اگر مجھے زباں ملے

    اگر مجھے زباں ملے

    بتاؤں سارے درد جن کو پیرہن ملا نہ حرف و صوت کا

    سناؤں سب کہانیاں

    وہ شام شام رنگتوں کی ان کہی کہانیاں

    بیاں کروں وہ قربتیں جو دل ہی دل میں رہ گئیں

    وہ دھوپ دھوپ چاہتیں

    جو لفظ بھی نہ بن سکیں

    جو اشک بن کے بہہ گئیں

    اگر مجھے زباں ملے

    اگر مجھے زباں ملے

    تو ارتقا کی سب حدوں کو توڑ دوں

    مسیح و کرشن سرمد و حسین کے تمام راز کھول دوں

    ازل ابد کو جوڑ دوں

    کہوں ازل ازل نہ تھا

    کہوں ابد ابد نہیں

    کہ اس کی ابتدا نہ تھی

    کہ اس کی انتہا نہیں

    یہ روز و شب کا سلسلہ تو کوئی سلسلہ نہیں

    یہ پردۂ خیال ہے

    مگر یہ سلسلہ بھی میرے نطق و لب کے بس میں ہو

    یہ میری دسترس میں ہو

    اگر مجھے زباں ملے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے