Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر وہ چاہے تو لوٹ آئے

طارق قمر

اگر وہ چاہے تو لوٹ آئے

طارق قمر

MORE BYطارق قمر

    اگر وہ موسم مزاج تم کو کہیں ملے تو یہ اس سے کہنا کہ لوٹ آئے

    اسے پیام بہار دے کر بس اتنا کہنا خزاں کا موسم گزر چکا ہے

    اسے بتانا وہ بد نصیبی کا ایک کانٹا کبھی جو تلوے میں چبھ گیا تھا نکل چکا ہے

    کہ وقت کروٹ بدل چکا ہے

    ملول و بوجھل اداس شامیں بھی اب تبسم سے آشنا ہیں

    وہ مضمحل اور خموش راتیں بھی اب تکلم سے آشنا ہیں

    اسے بتانا کہ زندگی اک یقین ہے اب گماں نہیں ہے

    کہ آج شمعوں کی رقص کرتی ہوئی لووں میں سنہرے خوابوں کی روشنی ہے دھواں نہیں ہے

    کبھی صدائیں بھی بے نوا تھیں اور اب خموشی بھی اک سخن ہے

    قبا پہ دن کی ہے کوئی دھبہ نہ شب کا دامن ہی پرشکن ہے

    اسے بتانا

    کہ زرد موسم گزر گیا ہے

    مگر اسے تم یہ مت بتانا کہ جس میں ہجرت لکھی تھی اس نے

    وہ ایک لمحہ

    دل و نظر میں ٹھہر گیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے