Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگلے لمحے کا خوف

راشد حسن رانا

اگلے لمحے کا خوف

راشد حسن رانا

MORE BYراشد حسن رانا

    اس جنگل کے چاروں جانب

    آگ کی اونچی دیواریں ہیں

    اس کے گھنے گھنے پیڑوں میں

    اک بہت پرانا تال چھپا ہے

    جس کا پانی صدیوں کے رستے جتنا گہرا ہے

    وہ مچھلی اس میں رہتی ہے

    جس کے پیٹ میں جادو کا وہ منکا ہے

    جو ہر جادو کا توڑ بنا ہے

    جنگل کے سب چپ چپ رستے

    جھاڑی جھاڑی گھوم گھام کے

    تال کی جانب آتے آتے رہ جاتے ہیں

    جیسے ہاتھ انجانا کوئی

    انگلی پکڑ کے

    اور ہی جانب ان سب کو لے جاتا ہے

    پیڑوں کی شاخوں پر بیٹھے

    پتھر کے وہ سارے پرندے

    تال کی جانب آنے والے ہر راہی کو

    اپنے پاس بلاتے ہیں

    اور گہری نیند سلانے والے

    میٹھے گیت سناتے ہیں

    یا لوٹ پوٹ کر

    اس کی سوچ کی شکلیں بن کر

    اس کو گلے لگاتے ہیں

    تب اس لمحے میں

    جھاڑی جھاڑی دبکے دبکے خرگوشوں کو

    اور اک ساتھی مل جاتا ہے

    یہ سب کچھ ہے

    پر پھر بھی جانے

    مزے مزے سے تیرتی مچھلی

    پتے کے گرنے کی صدا سے

    یا پھر ہوا کی آہٹ سے ہی

    ٹھٹھک ٹھٹھک کیوں جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے