اور ہر شب اسی آگ سے
اب گزرتا ہوں میں
ان کئے پاپ کی
یوں سزا کاٹتا ہوں
کہ شاید کسی صبح
شیشے کو دیکھوں
تو ماتھے پہ میرے یہ کالک نہ ہو
رام کی نیچی نظریں اٹھیں
اور چھما کے حسیں پھول
مجھ پر نچھاور کریں
قہر آتش
بنے بھاگ بہروپئے کا
مگر کاش دل مان لے
میں وہ سیتا نہیں ہوں
جسے صرف اک بار
اس امتحاں سے گزرنا پڑا تھا
کہ میرا ہرن تو
اسی طرح ہر روز ہوگا
کہ ہر صبح راون ہے
ہر رات اگنی پریکشا مقدر مرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.