Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

احمد فرازؔ مرحوم کی نذر

شاداب رضی

احمد فرازؔ مرحوم کی نذر

شاداب رضی

MORE BYشاداب رضی

    طرب فروز نظاروں سے دور کوسوں دور

    جہاں نہ قہقہہ کوئی نہ کوئی سرگوشی

    فقط سکوت کا اک سلسلہ چہار طرف

    فضا کے ہونٹوں پہ ہے ثبت مہر خاموشی

    زبان ساز ہے گنگ اور نغمگی چپ ہے

    فضائے شہر خموشاں میں زندگی چپ ہے

    ازل سے تا بہ ابد سلسلہ یہی ہوگا

    گلاب خاک سے اگ کر ملے گا مٹی میں

    گلاب سرخ ہو یا کاسنی یا عنابی

    مرور وقت سے مل کے رہے گا مٹی میں

    یہی ہے رمز مشیت یہی حیات کا راز

    یہی فنا کی حقیقت یہی ثبات کا راز

    ہوائے تند کے ہاتھوں سے جبر کی مقراض

    چراغ گور غریباں کی لو کترتی ہے

    مری نگاہ اسی ملگجے اجالے میں

    پہنچ کے مرقد تازہ پہ جب ٹھہرتی ہے

    سوال دل نے کیا مرقد فرازؔ یہ ہے

    نگہ نے دل سے کہا مرقد فرازؔ یہ ہے

    وہ مرد خلوت و جلوت وہ مرد لوح و قلم

    وہ مرد نیک عمل آہ مرد نیک بیاں

    میں اپنے آپ کو بہلاؤں لاکھ یہ کہہ کے

    فن فرازؔ ہے زندہ مگر فرازؔ کہاں

    مری مژہ پہ لرزتے ہوئے جو تارے ہیں

    فرازؔ آپ کے مرقد کی نذر سارے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے