Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے عشق جنوں پیشہ

احمد فراز

اے عشق جنوں پیشہ

احمد فراز

MORE BYاحمد فراز

    عمروں کی مسافت سے

    تھک ہار گئے آخر

    سب عہد اذیت کے

    بے کار گئے آخر

    اغیار کی بانہوں میں

    دل دار گئے آخر

    رو کر تری قسمت کو

    غم خوار گئے آخر

    یوں زندگی گزرے گی

    تا چند وفا کیشا

    وہ وادئ الفت تھی

    یا کوہ الم جو تھا

    سب مد مقابل تھے

    خسرو تھا کہ جم جو تھا

    ہر راہ میں ٹپکا ہے

    خوں نابہ بہم جو تھا

    رستوں میں لٹایا ہے

    وہ بیش کہ کم جو تھا

    نے رنج شکست دل

    نے جان کا اندیشہ

    ۔

    کچھ اہل ریا بھی تو

    ہم راہ ہمارے تھے

    رہرو تھے کہ رہزن تھے

    جو روپ بھی دھارے تھے کچھ سہل طلب بھی تھے

    وہ بھی ہمیں پیارے تھے

    اپنے تھے کہ بیگانے

    ہم خوش تھے کہ سارے تھے

    سو زخم تھے نس نس میں

    گھائل تھے رگ و ریشہ

    جو جسم کا ایندھن تھا

    گلنار کیا ہم نے

    وہ زہر کہ امرت تھا

    جی بھر کے پیا ہم نے

    سو زخم ابھر آئے

    جب دل کو سیا ہم نے

    کیا کیا نہ محبت کی

    کیا کیا نہ جیا ہم نے

    لو کوچ کیا گھر سے

    لو جوگ لیا ہم نے

    جو کچھ تھا دیا ہم نے

    اور دل سے کہا ہم نے

    رکنا نہیں درویشا

    یوں ہے کہ سفر اپنا

    تھا خواب نہ افسانہ

    آنکھوں میں ابھی تک ہے

    فردا کا پری خانہ

    صد شکر سلامت ہے

    پندار فقیرانہ

    اس شہر خموشی میں

    پھر نعرۂ مستانہ

    اے ہمت مردانہ

    صد خارہ و یک تیشہ

    اے عشق جنوں پیشہ

    اے عشق جنوں پیشہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے