اے جہاں دیکھ لے کب سے بے گھر ہیں ہم
اب نکل آئے ہیں لے کے اپنا علم
یہ محلات یہ اونچے اونچے مکاں
ان کی بنیاد میں ہے ہمارا لہو
کل جو مہمان تھے گھر کے مالک بنے
شاہ بھی ہے عدو شیخ بھی ہے عدو
کب تلک ہم سہیں غاصبوں کے ستم
اے جہاں دیکھ لے کب سے بے گھر ہیں ہم
اب نکل آئے ہیں لے کے اپنا علم
اتنا سادہ نہ بن تجھ کو معلوم ہے
کون گھیرے ہوئے ہے فلسطین کو
آج کھل کے یہ نعرہ لگا اے جہاں
قاتلو رہزنو یہ زمیں چھوڑ دو
ہم کو لڑنا ہے جب تک کہ دم میں ہے دم
اے جہاں دیکھ لے کب سے بے گھر ہیں ہم
اب نکل آئے ہیں لے کے اپنا علم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.