اے لاہور
دلچسپ معلومات
(فنون، لاہور، دسمبر 1973ء)
ترے درختوں کی ٹہنیوں پر بہار اترے
تری گزر گاہیں نیک راہوں کی منزلیں ہوں
مرا زمانہ نئے نئے موسموں کی خوشبو
ترے شب و روز کی مہک ہو
زمین پر جب بھی رات پھیلے
کرن جو ظلمت کو روشنی دے تری کرن ہو
پرندے اڑتے ہوئے پرندے
ہزار سمتوں سے تیرے باغوں میں چہچہائیں
وہ رات جس کی سحر نہیں ہے
وہ تیرے شہروں سے تیرے قصبوں سے دور گزرے
وہ ہاتھ جو عظمتوں کے ہجے مٹا رہا ہے
وہ ہاتھ لوح و قلم کے شجرے سے ٹوٹ جائے
کلس پہ لفظوں کے پھول برسیں
تری فصیلوں کے برج دنیا میں جگمگائیں
اکیلے پن کی سزا میں دن کاٹتے ہزاروں
تری زیارت گہوں کی بخشش سے تازہ دم ہوں
ترے مقدر کی بادشاہت زمیں پہ نکھرے
نئے زمانے کی ابتدا تیرے نام سے ہو
خوشی کے چہرے پہ وصل کا ابر تیر جائے
تمام دنیا میں تذکرے تیرے پھیل جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.