Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے میرے سارے لوگو

احمد فراز

اے میرے سارے لوگو

احمد فراز

MORE BYاحمد فراز

    اب مرے دوسرے بازو پہ وہ شمشیر ہے جو

    اس سے پہلے بھی مرا نصف بدن کاٹ چکی

    اسی بندوق کی نالی ہے مری سمت کہ جو

    اس سے پہلے مری شہہ رگ کا لہو چاٹ چکی

    پھر وہی آگ در آئی ہے مری گلیوں میں

    پھر مرے شہر میں بارود کی بو پھیلی ہے

    پھر سے ''تو کون ہے میں کون ہوں'' آپس میں سوال

    پھر وہی سوچ میان من و تو پھیلی ہے

    مری بستی سے پرے بھی مرے دشمن ہوں گے

    پر یہاں کب کوئی اغیار کا لشکر اترا

    آشنا ہاتھ ہی اکثر مری جانب لپکے

    میرے سینے میں سدا اپنا ہی خنجر اترا

    پھر وہی خوف کی دیوار تذبذب کی فضا

    پھر وہی عام ہوئیں اہل ریا کی باتیں

    نعرۂ حب وطن مال تجارت کی طرح

    جنس ارزاں کی طرح دین خدا کی باتیں

    اس سے پہلے بھی تو ایسی ہی گھڑی آئی تھی

    صبح وحشت کی طرح شام غریباں کی طرح

    اس سے پہلے بھی تو پیمان وفا ٹوٹے تھے

    شیشۂ دل کی طرح آئینۂ جاں کی طرح

    پھر کہاں احمریں ہونٹوں پہ دعاؤں کے دئیے

    پھر کہاں شبنمیں چہروں پہ رفاقت کی ردا

    صندلیں پاؤں سے مستانہ روی روٹھ گئی

    مرمریں ہاتھوں پہ جل بجھ گیا انگار حنا

    دل نشیں آنکھوں میں فرقت زدہ کاجل رویا

    شاخ بازو کے لیے زلف کا بادل رویا

    مثل پیراہن گل پھر سے بدن چاک ہوئے

    جیسے اپنوں کی کمانوں میں ہوں اغیار کے تیر

    اس سے پہلے بھی ہوا چاند محبت کا دو نیم

    نوک دشنہ سے کھچی تھی مری دھرتی پہ لکیر

    آج ایسا نہیں ایسا نہیں ہونے دینا

    اے مرے سوختہ جانو مرے پیارے لوگو

    اب کے گر زلزلے آئے تو قیامت ہوگی

    میرے دلگیر مرے درد کے مارے لوگو

    کسی غاصب کسی ظالم کسی قاتل کے لیے

    خود کو تقسیم نہ کرنا مرے سارے لوگو

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    احمد فراز

    احمد فراز

    احمد فراز

    احمد فراز

    RECITATIONS

    احمد فراز

    احمد فراز,

    احمد فراز

    اے میرے سارے لوگو احمد فراز

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyate ahmad faraaz (Pg. 699)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے