Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے عروس بمبئی

اظہار ملیح آبادی

اے عروس بمبئی

اظہار ملیح آبادی

MORE BYاظہار ملیح آبادی

    اے عروس بمبئی صد حیف پیروں کا شکار

    قافلے پیروں کے بیٹھے ہیں قطار اندر قطار

    ہر گلی کی موڑ پر اک پیر ہے بیٹھا ہوا

    پوچھتا ہے جس سے ہر اک زندگی کا راستہ

    مسجدوں میں بت کدوں میں اور مے خانوں میں پیر

    کوہ میں گلزار میں بستی میں ویرانوں میں پیر

    جس طرف نظریں اٹھیں پیروں کا اک سیلاب ہے

    سیکڑوں پیروں کے اندر آدمی نایاب ہے

    بمبئی میں غم گسار زندگی ملتا نہیں

    پیر تو ملتے ہیں لیکن آدمی ملتا نہیں

    پیر وہ جو ریس کے گھوڑوں پہ رکھتے ہیں نظر

    وحی نازل ہوتی ہے سٹے کی جن کے قلب پر

    احمقوں کو اور بھی الو بنانے کے لیے

    آئے ہیں دنیا میں جو سٹا بتانے کے لیے

    آپ کی توہین ہے گر کچھ بھی محنت کیجیے

    ایک بیڑی دیجیے سٹے کا نمبر لیجیے

    پار ہے بیڑا جو کر لے کوئی پیروں پر یقیں

    نوکری اولاد پیسے کا کوئی داندہ نہیں

    ہوشیار ان رہزنوں سے اے عروس بمبئی

    تیرے رخساروں کی کم ہونے لگی ہے روشنی

    تیری نسلوں میں جواں پیروں کی باتیں جائیں گی

    عقل کے ہوتے ہوئے بھی رنگ اپنا لائیں گی

    زندگی کا راستہ اس طرح مل سکتا نہیں

    غنچۂ امید ان پیروں سے کھل سکتا نہیں

    چھوڑ دے للہ اب یہ پیر بازی چھوڑ دے

    بت شکن فطرت ہے تیری ان بتوں کو توڑ دے

    حیف تجھ کو زندگی کا راستہ ملتا نہیں

    پیر ملتے ہیں تجھے لیکن خدا ملتا نہیں

    مأخذ :
    • Naye Tarane

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے