اے وقت ذرا تھم جا
اک خواب کی آہٹ سے یوں گونج اٹھیں گلیاں
امبر پہ کھلے تارے باغوں میں ہنسیں کلیاں
ساگر کی خموشی میں اک موج نے کروٹ لی
اور چاند جھکا اس پر
پھر بام ہوئے روشن
کھڑکی کے کواڑوں پر سایہ سا کوئی لرزا
اور تیز ہوئی دھڑکن
پھر ٹوٹ گئی چوڑی، اجڑنے لگے منظر
اک دست حنائی کی دستک سے کھلا دل میں
اک رنگ کا دروازہ
خوشبو سی عجب مہکی
کوئل کی طرح کوئی بے نام تمنا سی
پھر دور کہیں چہکی
پھر دل کی صراحی میں اک پھول کھلا تازہ
جگنو بھی چلے آئے سن شام کا آوازہ
اور بھونرے ہنسے مل کر
ہر ایک ستارے کی آنکھوں میں اشارے ہیں
اس شخص کے آنے کے
اے وقت ذرا تھم جا
آثار یہ سارے ہیں اس شخص کے آنے کے
- کتاب : Nazdik (Pg. 92)
- Author : Amjad Islam Amjad
- مطبع : Sang-e-Meel Publications, Lahore (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.