اے وطن کی سرزمیں
یوں تو حسن ہر جگہ ہے
لیکن اس قدر نہیں
اے وطن کی سرزمیں
یہ کھلی کھلی فضا
یہ دھلا دھلا گگن
ندیوں کے پیچ و خم
پربتوں کا بانکپن
تیری وادیاں جواں
تیرے راستے حسیں
اے وطن کی سرزمیں
تیری خاک میں بسی
ماں کے دودھ کی مہک
تیرے روپ میں رچی
سورگ لوک کی جھلک
ہم میں ہیں کمی رہی
تجھ میں کچھ کمی نہیں
اے وطن کی سرزمیں
تیری خاک کی قسم
ہم تجھے بچائیں گے
دشمنوں کی فوج پر
بجلیاں گرائیں گے
نوجوان نسل کی
ہمتوں پہ رکھ یقیں
اے وطن کی سرزمیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.