ع
دوسرا کون ہے
کون ہے ساتھ میرے
اندھیرے میں جس کا وجود
اپنے ہونے کے احساس کی لو تیز رکھتے ہوئے
میرے سہمے ہوئے سانس کی راس تھامے ہوئے چل رہا ہے
دیا ایک امید کا جل رہا ہے
کہیں آبشاروں کے پیچھے
گھنی نیند جیسے اندھیروں میں
صحرا کی لا سمت پہنائی میں
پاؤں دھنستے ہوئے
سانس رک رک کے چلتے ہوئے
کتنا بوجھل ہے وہ
جس کو صحرا کی اک سمت سے دوسری سمت میں
لے کے جانے پہ مامور ہوں
میں رکوں تو زماں گردشیں روک کر بیٹھ جائے
آسماں تھک کے صحرا کے بستر پہ چت گر پڑے
چل رہا ہوں
بہت دھیمے دھیمے
قسم
چھ دنوں کی
مسلسل چلوں گا
میں براق سے کیا جلوں گا
بس اک سوچ میں دھنس گیا تھا
کہ یہ دوسرا کون ہے
کوئی ہارون ہے
یا کہ ہاروت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.