Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عین الیقین

نسرین انجم سیٹھی

عین الیقین

نسرین انجم سیٹھی

MORE BYنسرین انجم سیٹھی

    میں نے دکھ نہیں دیکھا

    میں نے کچھ نہیں دیکھا

    میں نے سکھ نہیں دیکھا

    میں نے کچھ نہیں دیکھا

    دنیا میری ہتھیلی سے باہر کیا رہی ہوگی میں نے دیکھا

    زمین پر شاید سیلاب آیا تھا

    میں نے دیکھا کہ دھوپ چونکی

    اور بھاگ کر درختوں کی چوٹیوں پر چڑھ گئی اس کا رنگ فق تھا

    اور اس کی عمر تیرہ برس سے زیادہ نہ تھی

    سیلاب نے اس کے پاؤں چھو لئے اسے پھر بھی یقین نہیں آیا

    جیسے کہہ رہی ہو

    جاؤ مجھے اپنے یقینی پر کبھی یقین نہیں آیا

    بے ایمان آدمی کی طرح

    میں بے یقین ہوں

    یہ لوگ کہانی سناتے سناتے رک جاتے ہیں

    اور خاموشی کو سناتے سناتے رک جاتے ہیں

    جیسے تیر آرزو ہوا اور پرندہ چھدے ہوئے ترچھے زاویے بنا کر

    زن سے گزر گئے ہوں

    اور جیسے ان سب کو ایک نظر میں سب نے دیکھ لیا ہو

    جن سمندروں پر یہ پرندے گریں گے

    وہاں بہت شور ہوگا

    اور لوگ کہانیوں کو امانت کر کے دریا میں بہا دیتے ہوں گے

    یہ لوگ تمباکو کے پتوں میں اپنے دل لپیٹ کر بو دیتے ہوں گے

    رات نہائی ہوئی کبوتری کی طرح میری کھڑکی میں آ بیٹھتی ہے

    اور دیتے سے باتیں کرنے لگتی ہے

    میں منافقت کو چیر کر پار نکل جانا چاہتی ہوں

    رات جو مقتولوں کے خون کو سیاہ اور سرد کر دیتی ہے

    اور قاتلوں کو پناہ دیتی ہے

    رات جو قاتلوں کو پناہ دیتی ہے کہ وہ اپنے ہاتھ دھو لیں

    دن جو سلامتی پر لعنت بھیجتا ہے طلوع ہوتا ہے

    اور رنگے ہوئے ہاتھوں کو پکڑ لیتا ہے

    اور ان کے چہروں کو ننگا کر دیتا ہے جن کی آنکھوں میں

    مرنے والوں کی شبیہیں جم گئیں ہوتی ہیں

    تاکہ ہونے والے مقتول ان کا بدلہ لے سکیں

    دن جو رات کو چاک کر کے طلوع ہوتا ہے

    سر عام انہیں پھانسی کا اعلان کرتا ہے

    سر عام اپنی سزا کا اعلان سنتا ہے

    دن جس کو بچوں نے لباس کیا

    اور سورج کھیل گئے

    مأخذ :
    • کتاب : meyaar (Pg. 101)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے