Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسا بھی نہیں کہ

احمد ہمیش

ایسا بھی نہیں کہ

احمد ہمیش

MORE BYاحمد ہمیش

    ایسا بھی نہیں کہ مجھے زندگی کے پیڑ کے پاس

    بے آس اور بے سہارا چھوڑ دیا گیا ہو

    میں نے ابھی ابھی گلہریوں کی آواز سنی ہے

    گلہریاں میرے لئے

    بہشت کے اخروٹ لا رہی ہیں

    سوائے اس کے کہ آدم زاد کہیں دکھائی نہیں دیتا

    مگر جنگل بول رہا ہے کہ اس کے بول میں

    میری بچھڑی ہوئی آواز شامل ہے

    میرے بال بچوں کا پیار شامل ہے

    سوائے اس کے کہ جن لوگوں نے مجھے بے نام

    جزیروں میں لے جانے کا وعدہ کیا تھا

    وہ اب کہیں دکھائی نہیں دیے

    تو اب میں کس سے کہوں

    کہ کہنے سننے والا زندگی کا نظام تو باقی نہیں رہا

    اوائے اس کے کہ مٹی کہہ رہی ہے

    کہ وہ ان گنت پیڑ پودے تب اگائے گی

    جب میں یہاں ہوں گا ہی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے