Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسا کاش ابھی ہو جائے

حیدر بیابانی

ایسا کاش ابھی ہو جائے

حیدر بیابانی

MORE BYحیدر بیابانی

    بیلوں پر ٹافی کھل جائے

    چائے کافی نل سے آئے

    بسکٹ ڈالی ڈالی جھولے

    بچہ بچہ جس کو چھو لے

    بگیا ہوگی کتنی پیاری

    لڈو ہوں جب کیاری کیاری

    بوندیں ٹپکے بوندیں بن کر

    برفی پھیلے گھر کی چھت پر

    حلوے کا بادل گھر آئے

    ایسا کاش کبھی ہو جائے

    پیڑوں پر پیڑے لگ جائیں

    جب چاہیں ہم توڑ کے کھائیں

    ہر جانب سوہن حلوہ ہو

    بالوشاہی کا جلوہ ہو

    جھرنا خیر کا بہتا جائے

    خوب جلیبی تیرتی آئے

    بیری پر جب ماریں پتھر

    کھیل بتاشے ٹپکیں دن بھر

    بچہ کھائے بوڑھا کھائے

    ایسا کاش کبھی ہو جائے

    قلفی کا مینار کھڑا ہو

    ہر تارے میں کیک جڑا ہو

    نکلیں جب سڑکوں پر گھر سے

    موتی چور کے لڈو برسے

    میٹھے دودھ کی برساتیں ہوں

    پیٹھے کی سب سوغاتیں ہوں

    فالودے سے حوض بھرا ہو

    لسی کا دریا بہتا ہو

    بارش آ کر رس برسائے

    ایسا کاش کبھی ہو جائے

    نفرت ہو کڑوی بولی سے

    الفت ہو ہر ہمجولی سے

    شیریں کر دیں دنیا ساری

    پیار سے بھر دیں دنیا ساری

    دنیا میں ہر کام ہو شیریں

    اول آخر نام ہو شیریں

    سب سے حیدرؔ بولو میٹھا

    میٹھا کھا کر بولو میٹھا

    شیرینی ہونٹوں پر چھائے

    ایسا کاش ابھی ہو جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے