اجنتا
چٹانیں بول سکتی ہیں
چٹانیں راز اپنے کھول سکتی ہیں
دکھا سکتی ہیں یہ تقدیس کی دنیائے نا پیدا
جہاں پر فکر و فن عزلت نشیں کی خانقاہیں ہیں
جہاں احساس کی اندھی گپھائیں ہیں
وہ کس کی انگلیاں تھیں جن کے لمس سحر آگیں نے
انہیں اذن سخن بخشا
وہ کس کی گرمی دل تھی کہ جس نے ان کو تن بخشا
یہاں ہر شخص آئے گا
مگر اس کو نہ پائے گا
اسے ڈھونڈو وہ شاید ان چٹانوں میں چھپا ہوگا
یہ پہلی شرط تھی ان کے تکلم کی
کہ جو بھی ان کے اسرار مقفل ڈھونڈنے آئے
وہ خود ان میں سما جائے
- کتاب : Saweera (magazine-56 (Pg. 45)
- Author : Salahuddin Mahmood
- مطبع : Saweera art Press, Pakistan (1979)
- اشاعت : 1979
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.