Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجیب ہے یہ سلسلہ

وزیر آغا

عجیب ہے یہ سلسلہ

وزیر آغا

MORE BYوزیر آغا

    عجیب ہے یہ سلسلہ

    یہ سلسلہ عجیب ہے

    ہوا چلے تو کھیتیوں میں دھوم چہچہوں کی ہے

    ہوا رکے تو مردنی ہے

    مردنی کی راکھ کا نزول ہے

    کہاں ہے تو کہاں ہے تو

    کہاں نہیں ہے تو بتا

    ابھی تھا تیرے گرتے اڑتے آنچلوں کا سلسلہ

    اور اب افق پر دور تک

    گئے دنوں کی دھول ہے

    گئے دنوں کی دھول کا یہ سلسلہ فضول ہے

    میں رو سکوں

    تو کیا یہ گدلی کائنات دھل سکے گی

    میرے آنسوؤں کے جھاگ سے

    میں مسکرا سکوں

    تو کیا سفر کی خستگی کو بھول کر یہ کارواں نجوم کے

    برس پڑیں گے موتیے کے پھول بن کے

    اس مہیب کاسۂ حیات میں

    نہ تو سنے نہ میں کہوں

    نہ میرے انگ انگ سے صدا اٹھے

    یوں ہی میں آنسوؤں کو قہقہوں کو

    اپنے دل میں دفن کر کے

    گم

    لبوں پہ سل دھرے

    ترے نگر میں پا پیادہ پا برہنہ

    شام کے فشار تک رواں رہوں

    مگر کبھی

    تری نظر کے آستاں کو

    پار تک نہ کر سکوں

    کہ تو ازل سے تا ابد

    ہزار صد ہزار آنکھ والے وقت

    کی نقیب ہے

    یہ سلسلہ عجیب ہے

    یہ سلسلہ عجیب ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Nirdbaan (Pg. 32)
    • Author : Wazir Agha
    • مطبع : Nusrat Anwar (1979)
    • اشاعت : 1979

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے