عجیب ہوتی ہے یہ محبت
نصیب والوں کے دل میں جب بھی یہ جاگتی ہے
تو پہلے نیندیں اجاڑتی ہے
یہ جھومتی ہے یہ ناچتی ہے
یہ پھیلتی ہے یہ بولتی ہے
ہر ایک لمحہ ہر ایک وعدے کو تولتی ہے
یہ اپنے پیاروں کو مارتی ہے
صلیب ہوتی ہے یہ محبت
عجیب ہوتی ہے یہ محبت
یہ پھیلتی ہے تو پیڑ بنتی ہے چھاؤں کرتی یہ روپ دیتی
یہ چھاؤں کر کے بھی دھوپ دیتی
کبھی کبھی تو بس آپ اپنی رقیب ہوتی ہے یہ محبت
عجیب ہوتی ہے یہ محبت
لہو کی صورت رگوں میں دوڑے
یہ خواب بن کر نظر میں ٹھہرے
سحاب بن کر فلک سے برسے
اسے جو دریا میں ڈال آؤ تو اک سمندر کا روپ دھارے
کہیں جو صحرا میں گاڑ آؤ تو پھول بن کر دلوں میں مہکے
اسے جو دیوار میں بھی چن دو تو ہر کلی میں ہو عکس اس کا
ہر اک گلی میں ہو رقص اس کا
عجیب ہوتی ہے یہ محبت
کسی کسی کو
کسی کسی کو نصیب ہوتی ہے یہ محبت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.