Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجیب لوگ ہیں

سرفراز آرش

عجیب لوگ ہیں

سرفراز آرش

MORE BYسرفراز آرش

    عجیب لوگ تھے

    سورج کی روشنی کے تلے

    خود اپنے آپ کو پہچان بھی رہے تھے

    اور

    لبوں پہ دعویٰ انکار آفتاب بھی تھا

    وہ جانتے تھے کہ سورج کی روشنی کے سوا

    کوئی چراغ میسر نہیں ہے ایسا جو

    تلاش اصل حقیقت کے زینے چڑھتے ہوئے

    بے امتیازی میں اس آفتاب جیسا ہو

    عجیب لوگ تھے

    سورج کے نور خانے میں

    کرایہ دار بھی تھے اور سرنگوں نہیں تھے

    کسی شرار منافق نے ان کے سینوں میں

    زباں درازی کی اس آگ کو ہوا دی تھی

    جسے قبیلۂ غفلت کے خشک لوگوں نے

    انا کے خبط پہ افلاک سے نکالے ہوئے

    کسی درندۂ بے شکل کی تسلی پر

    برائے نشۂ حیوانیت اٹھا لیا تھا

    مگر یہ کیا

    کہ پھر آج اس ہماری بستی میں

    عجیب لوگ ہیں

    سورج کی روشنی کے تلے

    خود اپنے آپ کو پہچان بھی رہے ہیں

    اور

    لبوں پہ دعویٰ انکار آفتاب بھی ہے

    عجیب لوگ ہیں

    سورج کے نور خانے میں

    کرایہ دار بھی ہیں

    اور سرنگوں نہیں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے