Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجیب لوگ

شاہد ماہلی

عجیب لوگ

شاہد ماہلی

MORE BYشاہد ماہلی

    عجیب لوگ ہیں

    صحرا میں شہر میں گھر میں

    سلگتی ریت پہ ٹھٹھرے ہوئے سمندر میں

    خلا میں چاند کی بنجر زمیں کے سینے پر

    جو صبح و شام کی بے ربط راہ میں چپ چاپ

    تعلقات کی تعمیر کرتے رہتے ہیں

    ہوا کے دوش پہ طوفان زلزلہ سیلاب

    دیا سلائی کی تیلی پہ ٹینک ایٹم بم

    کوئی جلوس کوئی پوسٹر کوئی تقریر

    امڈتی بھیڑ کا ہر ووٹ کوئی بیلٹ باکس

    پھسلتی کرسی کا جادو بسوں کی لمبی کیو،

    کہیں پہ صحن میں گوبر کہیں پہ گائے کا سر

    ہر ایک گوشہ ہے شمشان قبر ہے بستر

    اکیلا پھرتا ہے سنسان شہر میں کرفیو

    قریب گھور پہ چھتڑوں میں جسم کے ٹکڑے

    مہکتی رات سے جنمی ہوئی فسردہ صبح

    بگڑتے بنتے ہوئے زاویے کھسکتی اینٹ

    تمام سلسلے بے ربط منقطع رشتے

    مگر وہ دوڑتے پیروں پہ اٹھتے بڑھتے ہاتھ

    ہر ایک جبر سے بے خوف بے نیازانہ

    جو صبح و شام کی بے ربط راہ میں چپ چاپ

    تعلقات کی تعمیر کرتے رہتے ہیں

    عجیب لوگ ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے