اجنبی رہنے دے مجھ کو، مجھے اپنا نہ بنا
میں تری مانگ ستاروں سے نہیں بھر سکتا
تیرے دامن کو بہاروں سے نہیں بھر سکتا
میری بے رنگ فضاؤں میں کہاں شام و سحر
میرے تاریک گھروندے میں کہاں تیرا گزر
میرے صحرا سے گلستانوں کی امید نہ کر
اجڑی دنیا سے شبستانوں کی امید نہ کر
اجنبی رہنے دے مجھ کو، مجھے اپنا نہ بنا
میری خاطر یہ محل اور یہ محراب نہ چھوڑ
خواب گاہوں کے مسرت سے بھرے خواب نہ چھوڑ
روشنی چھوڑ کے در آ نہ سیہ خانے میں
شمع روشن ہو بھلا کیوں کسی ویرانے میں
میں تجھے کوئی حسیں تاج نہیں دے سکتا
کل تو کل ہے میں تجھے آج نہیں دے سکتا
اجنبی رہنے دے مجھ کو، مجھے اپنا نہ بنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.