اجنبی وادیوں میں
اے خوشا عزم پرواز کا یہ سفر
جھلملائی جہان دگر کی سحر
وا ہوئی آدمی پر نئی رہ گزر
رقص کر زندگی زندگی رقص کر
یہ مذاق طلب یہ شعور جنوں
سعیٔ فکر و نظر کا انوکھا فسوں
کر گیا بخت آدم کو تابندہ تر
رقص کر زندگی زندگی رقص کر
تاج عظمت کا دھرتی کو پہنا دیا
شوق کو اک حسیں استعارہ دیا
جستجو نے بنایا نیا مستقر
رقص کر زندگی زندگی رقص کر
ذوق بیتاب کو شعلہ ساماں کیا
اک نئی انجمن میں چراغاں کیا
اجنبی وادیوں میں بجایا گجر
رقص کر زندگی زندگی رقص کر
کار پرواز ہے بازوئے ارتقا
دے رہا ہے خلاؤں سے کوئی صدا
آزماؤ توانائیٔ بال و پر
رقص کر زندگی زندگی رقص کر
آدمی اپنی دنیا کا مختار ہے
آدمی اپنے فردا کا معمار ہے
آدمی خود نگر آدمی دیدہ ور
رقص کر زندگی زندگی رقص کر
آدمی ہو گیا فخر کون و مکاں
ہو گئی عشق کی ہر نظر جاوداں
ہو گئی حسن کی ہر ادا معتبر
رقص کر زندگی زندگی رقص کر
وقت کے لب پہ ہے نغمۂ سرمدی
دور حاضر کا انعام ہے یہ صدی
قلب تاریخ دھڑکا بہ طرز دگر
رقص کر زندگی زندگی رقص کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.