اجنبی
وقت کی جادوگری اک سال میں
ہر گلی ہر موڑ میرے شہر کا
پوچھتا ہے مجھ سے صاحب کون ہو
جس کو اپنا گھر کہا کرتا تھا میں
جس کی ویرانی سے دل مانوس تھا
آج اس کی ایک اک دیوار سے
یہ صدا آتی ہے صاحب کون ہو
کیا یہی گوشہ ہے وہ جس میں مری
سر بہ زانو ان گنت راتیں کٹیں
جس سے اپنا غم کہا کرتا تھا میں
جس میں میرے دل کو ملتا تھا سکوں
آج کیوں اس کی مروت مر گئی
دوستو ایسا بھی کیا اس سال میں
اس قدر خود کو بھلا بیٹھے ہو تم
میں وہی ہوں غور سے دیکھو ذرا
میں جسے تم نے ہزاروں غم دئے
جس کے ہونٹوں کا تبسم آج بھی
تم سے کہتا ہے مجھے پہچان لو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.