اجنبی
وہ اجنبی تھا
مرے نگر میں
ایک ایسی منزل کا راہرو
جو فقط تمنا تھی روشنی تھی
میں کس سے پوچھوں
کہاں ہے وہ اجنبی مسافر
جو پیار کی دھوپ لے کے آیا
اور اب گیا ہے
تو ہنستا ہنستا
یہ شہر سنسان کر گیا ہے
میں کیسے مانوں
کہ جانے والے کو
حادثے کی خبر نہیں ہے
جو شہر دل پر گزر گیا ہے
میں کیسے جانوں
کہ دور جا کر
اداس ہے خوش ہے جاگتا ہے
کہ سو رہا ہے
کبھی مجھے بھی وہ سوچتا ہے
میں کس سے پوچھوں
کہ میں یہاں
خود بھی اجنبی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.