Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اکڑ شاہ اور بقرعید

محمد اسامہ سرسری

اکڑ شاہ اور بقرعید

محمد اسامہ سرسری

MORE BYمحمد اسامہ سرسری

    نظر آیا چاند اور ملی یہ نوید

    کہ دس دن کے بعد آئے گی بقرعید

    اکڑ شاہ دل میں لگا سوچنے

    اسی سوچ میں کھا گیا سو چنے

    کہ اس بار قربانی میں بھی کروں

    خدا سے محبت کا دم میں بھروں

    ارادہ یہ ظاہر کیا دوست پر

    کہ منڈی سے لاتے ہیں اک جانور

    چنانچہ اکڑ شاہ منڈی گیا

    بہت موٹا تازہ سا بکرا لیا

    گھمایا اسے خوب اکڑ شاہ نے

    رکھا اس کو محبوب اکڑ شاہ نے

    اکڑ شاہ لگواتا چکر اسے

    تو بکرا لگاتا تھا ٹکر اسے

    بالآخر پھر آ ہی گیا یوم عید

    وہ دن جو ہمارے لیے ہے سعید

    کہا دوست نے اس سے بعد از نماز

    قصائی کہاں ہے بتا دو یہ راز

    اکڑ کر وہ بولا یہ مشکل نہیں

    اسے ذبح میں خود کروں گا یہیں

    یہ کہہ کر وہ مذبح کی جانب بڑھا

    جہاں ہٹا کٹا تھا بکرا کھڑا

    اکڑ شاہ نے گردن سے جکڑا اسے

    لگا کر بہت زور پکڑا اسے

    گرانے کی کوشش وہ کرنے لگا

    وہیں رک گیا جو گزرنے لگا

    اکڑ شاہ اب تھا پکڑ شاہ پر

    چڑھ آیا وہ بکرا اکڑ شاہ پر

    کہا ایک نے پھر یہ بھائی ہے کون

    یہ بکرے سے لاغر قصائی ہے کون

    مجھے بات کہنی تھی یہ آپ سے

    ہو جو کام جس کا وہ ساجھے اسے

    قصائی کو پھر اس نے بلوا لیا

    جھکا کر نظر گھر کا رستہ لیا

    اسامہؔ سے قصے اکڑ شاہ کے

    نہ جاؤ گے سن کر بنا واہ کے

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے