Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اکڑ شاہ اور ماہ رمضان

محمد اسامہ سرسری

اکڑ شاہ اور ماہ رمضان

محمد اسامہ سرسری

MORE BYمحمد اسامہ سرسری

    اکڑ شاہ بے حد پریشان تھا

    کہ اب جا رہا ماہ شعبان تھا

    بالآخر ہوا ختم شعبان بھی

    اور آیا مہینوں کا سلطان بھی

    لگا کرنے فوراً وہ تیاریاں

    وہ لے آیا کھجلا بھی اور پھینیاں

    اکڑ شاہ نے جم جم کے کیں سحریاں

    تلافی کو پھر کر لیں افطاریاں

    یہ روزے لگے اس کو بھاری بڑے

    مشاغل سبھی ترک کرنے پڑے

    کہا سب سے مجھ کو بڑے کام ہیں

    عبادت ریاضت کے ایام ہیں

    بالآخر رکھے اس نے روزے سبھی

    دکھا چاند پھر آ گئی عید بھی

    تو آم اور چشموں سے واقف تھے جو

    دیا فطرہ سب نے اکڑ شاہ کو

    کھلی اس کے دل میں خوشی کی کلی

    وہ سمجھا اسے اس کی عیدی ملی

    نماز اس نے پھر عید کی کی ادا

    سنی بھانجوں کی پھر اس نے صدا

    اکڑ ماموں عیدی ہماری کہاں

    اکڑ شاہ کو تھا نہ اس کا گماں

    کسی کو نہیں دی تھی عیدی کبھی

    مگر بچے چڑھ دوڑے اب کے سبھی

    ملے اس کو فطرے میں جو چار سو

    ہر اک کو دیے چار و نا چار سو

    اسامہؔ سے قصے اکڑ شاہ کے

    نہ جاؤ گے سن کر بنا واہ کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے