اکیلے دن
تجھے ملنے کے پہلے دن
بہت سے خواب
ڈھیروں ڈھیر اجلے اور روپہلے دن
انہیں میں کچھ
ہمارے گرد گھیرا ڈال کر بیٹھے ہوئے میلے کچیلے دن
مٹھائی لے کے آئے تھے
سبھی نے ڈھول اور تاشے بجائے تھے
سبھی ناچے تھے گائے تھے
مگر پھر یاد ہے
اک بار جب یہ ہم کو رخصت کرنے آئے تھے
سبھوں نے پاؤں پکڑے تھے
بہت ہی روئے گائے تھے
نہ جانے کتنے لمبے راستے پر دور تک
آنسو بھری آنکھیں بچھائے تھے
اکیلے دن
- کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 138)
- Author : عشرت آفریں
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.