Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اکیلی

بلراج کومل

اکیلی

بلراج کومل

MORE BYبلراج کومل

    اجنبی اپنے قدموں کو روکو ذرا

    جانتی ہوں تمہارے لئے غیر ہوں

    پھر بھی ٹھہرو ذرا

    سنتے جاؤ یہ اشکوں بھری داستاں

    ساتھ لیتے چلو یہ مجسم فغاں

    آج دنیا میں میرا کوئی بھی نہیں

    وہ گھروندا نہیں جس کے سائے تلے

    بوریوں کے ترنم کو سنتی رہی

    پھول چنتی رہی

    گیت بنتی رہی

    میری نظروں کے سہمے ہوئے آئنے

    میری امی کے ابا کے آپا کے اور میرے ننھے سے معصوم بھیا کے خوں سے ہیں دہشت زدہ

    آج میری نگاہوں کی ویرانیاں چند مجروح یادوں سے آباد ہیں

    آج میری امنگوں کے سوکھے کنول میرے اشکوں کے پانی سے شاداب ہیں

    آج میری تڑپتی ہوئی سسکیاں ایک ساز شکستہ کی فریاد ہیں

    اور کچھ بھی نہیں

    بھوک مٹتی نہیں

    تن پہ کپڑا نہیں

    آس معدوم ہے

    آج دنیا میں میرا کوئی بھی نہیں

    آج دنیا میں میرا کوئی بھی نہیں

    اجنبی اپنے قدموں کو روکو ذرا

    سنتے جاؤ یہ اشکوں بھری داستاں

    ساتھ لیتے چلو یہ مجسم فغاں

    میری امی بنو

    میرے ابا بنو

    میری آپا بنو

    میرے ننھے سے معصوم بھیا بنو

    میری عصمت کی مغرور کرنیں بنو

    میرے کچھ تو بنو

    میرے کچھ تو بنو

    میرے کچھ تو بنو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے