Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اکیلی رات

پھر شب غم میں ادھر چاند کو دیکھا میں نے

اپنے ماضی کی وہی داستاں دہراتے ہوئے

چاندنی رات میں بادل کے سنہرے ٹکڑے

تیری یادوں کی طرح چھائے ہیں لہراتے ہوئے

آج اس رات کے سناٹے میں اے دوست نہ پوچھ

کتنے الجھے ہیں فسانے تری زلفوں کی طرح

ہائے ان تاروں نے کس درجہ پریشان کیا

جو نظر آتے ہیں مجھ کو تری آنکھوں کی طرح

تو نہیں ہے تو یہ سر مست نظارے کیا ہیں

روٹھ جاتی ہیں بہاریں بھی ادھر گلشن سے

قلب بے تاب سے آتی ہے صدائیں ہمدم

کتنی امیدیں ہیں وابستہ ترے دامن سے

چاند جس نے کبھی دیکھا تھا ہمیں دست بدست

آج وہ چاند بڑھاتا ہے مرا درد جگر

بھول جانا تجھے ممکن ہے مگر اے محبوب

شرط یہ ہے نظر آئے نہ مجھے روئے قمر

پھر شب غم میں ادھر چاند کو دیکھا میں نے

اپنے ماضی کی وہی داستاں دہراتے ہوئے

مأخذ :
  • کتاب : Dard aashna (Pg. 20)
  • Author : Abdullah Sajid
  • مطبع : Abdullah Sajid

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے