Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عکس کی قید

روش ندیم

عکس کی قید

روش ندیم

MORE BYروش ندیم

    وہ بھی کیسی لڑکی تھی

    پانیوں میں بہتی تھی

    بادلوں میں رہتی تھی

    سانس سانس چلتی تھی

    بات بات رہتی تھی

    ہونٹ میں ہلاتا تھا اور وہ مہکتا سا

    گیت بنتی جاتی تھی

    جو قلم ہلاتا تو دل کے صاف کاغذ پر

    نظم بنتی جاتی تھی

    آنکھ کے دریچے میں چاند بن کے کھلتی تھی

    اور میرے خوابوں کی وادیوں میں رہتی تھی

    وہ بھی کیسی لڑکی تھی

    اپنی موت سے پہلے دوسرے دن آنے کا

    وعدہ کر گئی تھی وہ

    دوسرا برس لیکن بیتنے کو آیا ہے

    پھر بھی وہ نہیں آئی

    کیا عجیب لڑکی تھی

    آج وہ فنا اوڑھے خاک کے گھروندے میں

    گہری نیند سوتی ہے

    ہنستی ہے نہ روتی ہے

    بے وفا نہیں لیکن بے وفا سی لگتی ہے

    چند روز رک جاتی

    اشک بن کے آنکھوں کے پانیوں میں کیوں بہتی

    دھند بن کے خوابوں کے بادلوں میں کیوں رہتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے