Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ال زائمر

سلمان حامدی

ال زائمر

سلمان حامدی

MORE BYسلمان حامدی

    لفظ بھول جاتا ہوں

    بات کہہ نہیں پاتا

    موتیوں سے پانی پر

    عکس تو بناتا ہوں

    کچھ میں یاد رکھتا ہوں

    کچھ میں بھول جاتا ہوں

    روشنی کو تکتا ہوں

    تھوڑی دیر چلتا ہوں

    دل میں بات جو بھی ہے

    تم سے کہہ نہیں پاتا

    لفظ بھول جاتا ہوں

    پھر یہ سوچ آتی ہے

    دل کی بات کرنے کو

    لفظ کیوں ضروری ہیں

    جو بھی تم کو پڑھنا ہے

    سب لکھا ہے آنکھوں میں

    ہو سکے تو پڑھ لینا

    پڑھ اگر نہ پاؤ تو

    خود سے ہی بنا لینا

    پھر ذرا سنبھلتا ہوں

    اک چھڑی پکڑتا ہوں

    کھڑکیوں کے پنے پر

    اک شبیہ بناتا ہوں

    کچھ میں یاد رکھتا ہوں

    کچھ میں بھول جاتا ہوں

    ان کہی سی باتوں میں

    سلسلے پرانے ہیں

    کیسے کیسے چہرے ہیں

    کیسے دوستانے ہیں

    زندگی ذرا سی ہے

    مختصر فسانے ہیں

    راکھ دل کریدیں تو

    دفن کتنی یادیں ہیں

    کیسے کیسے چہرے ہیں

    قیمتی خزانے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے