الاؤ
چراغ امروز بجھ رہا ہے
دھوئیں کی موجیں ابھر رہی ہیں
شب سیہ منتظر کھڑی ہے
اندھیرا چپ چاپ چھا رہا ہے
ابھی ہمارے گھروں کے اندر
سلگ اٹھیں گے الاؤ اپنے ہی جسم ایندھن کا کام دیں گے
گھروں سے باہر
شجر پہ الو کی سرد چیخیں
ہنسے گی ہم پر
کہ نغمگی کوئی شے نہیں ہے
کہ زندگی کوئی شے نہیں ہے
کھنڈر کی جانب نظر اٹھاؤ
یہ دور سے کتنا خوب صورت دکھائی دیتا ہے پاس جاؤ
تو موت کی ایک داستاں ہے
جمال شب واہمہ ہے اے دل
ہماری بستی میں رہنے والے
پرانے مے خوار واقف درد و غم نہیں ہیں
ہمیں ہیں دونوں
یہ میں یہ تو ہم جلیں گے شب بھر
- کتاب : Lambi Barish (Pg. 42)
- Author : Balraj Komal
- مطبع : Sahitya Akademi, New Delhi (2002)
- اشاعت : 2002
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.