المیہ
برف جمی ہے ذہنوں پر
دل میں آگ کے شعلے ہیں
میرے شہر کے دیوانے
یار بڑے جوشیلے ہیں
ساری وحشت ویرانی
در آئی ہے شہر دل میں
ہو کا عالم طاری ہے
گاؤں میں اور قصبوں میں
شوخی دوشیزاؤں کی
بچے بچے کی خوشیاں
ماں کی شفقت باپ کا پیار
لے گیا جانے کون ادھار
گھر گھر آتش بازی ہے
تانڈو ناچ جو جاری ہے
پھول کھلے ہیں بارودی
انگاروں کا موسم ہے
جشن بہاراں کیسا ہے
آنکھ کلی کی پر نم ہے
میں بھی رونا چاہوں پر
خون نہیں ہے آنکھوں میں
پانی روتے روتے تو
صدیاں مجھ کو بیت گئیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.