المیہ
دریچے میں کھڑی بارش کو
سڑکوں پر برستے دیکھتی ہوں
سوچتی ہوں
دکھ کو اپنے نام کیا دوں میں
تمناؤں کو گروی رکھ کے
خوابوں کے سبھی دربند کر کے
کتنی مشکل سے
چھڑا کر اپنا دامن
چھت اور آنگن کی تمنا سے
فقط اک گھر کی خواہش میں
یہ زنداں مول لے کر
اس پہ اپنے نام کی تختی لگائی ہے
بس اک خواہش ہے جو
ساون رتوں میں
دل بہت بے چین رکھتی ہے
کہ میں ساون کی
ٹھنڈی نرم بوچھاروں کا
ریشم لمس
اپنے تن بدن پر اوڑھ لیتی
ہے مگر کچھ یوں
میں بارش دیکھ تو سکتی ہوں
اس کو چھو نہیں سکتی
- کتاب : Tahauur-e-Ishq (Pg. 75)
- Author : Humaira rahat
- مطبع : Sayed Ameen Ashraf (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.