المیہ
مدتوں بعد تم اس طرح ملی ہو مجھ سے
جیسے ہم میں نہ کوئی پیار کا رشتہ تھا کبھی
اجنبی بن کے مرے سامنے یوں بیٹھو گی
ہائے دل نے مرے ایسا تو نہ سوچا تھا کبھی
تیرے پچکے ہوئے رخسار یہ ویراں آنکھیں
ہونٹ پژمردہ کہیں ساری کہانی تیری
ایک بھونرے نے ترے حسن کا رس چوس لیا
اک ستم کیش نے لوٹی ہے جوانی تیری
جھڑکیاں سن کے بھی تو پاؤں دبائے اس کے
اپنے شوہر کی بھی اب کتنی وفادار ہے تو
اس کے بچوں کو جنم دینے کی پابند ہے تو
اس کے بستر پہ گھڑی ایک کی مہکار ہے تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.